دوغلا آدمی

اور واہ واہ نکل جاتی ہے۔۔۔

Wednesday, September 27, 2017

چاہتا ہے کہ دوسرے جہاد کرے
اور خود کے بچے مشینری میں جہاد مخالف تعلیم حاصل کرے

چاہتا ہے کہ جہاد ہو لیکن وہ اسمیں شریک نہ ہو کیونکہ اسکے بال بچے ہیں
جانتا ہے کہ جہاد اسلام کی طاقت ہے لیکن اپنے بچوں کو جہاد پر بات کرنے والے افراد سے بچاتا پھرتا ہے
چاہتا ہے کہ دوسرے اسکی جگہ لڑے اور وہ صرف گھر سے مسجد جانے تک کے سفر کو مجاہدہ کہہ کر بیٹھ جائے
پھر ملحد کا یہ شعرکہ
گھر سے مسجد ہے بہت دور چلو یوں کر لے
کسی روتے ہوئے بچے کو ہنسایا جائے

پر اس کی واہ واہ نکل جاتی ہے...

سرمایہ دارانہ نظام کا جمورا

مکاروں کا ریوڑ

Wednesday, September 27, 2017



واٹسآپ پر مجھےیہ تصویر موصول ہوئی۔غور سے دیکھئے



اس طرح کی پل سراط پر چلنے سے بہتر ہے کہ انسان اپنی خواہشات پر لگام کسے۔

آج کے دور میں مشکل ہے لیکن نا ممکن نہیں. اوروں کی طرز پر چلنے والے ایسے ہی راستے پر لگ جاتے ہیں۔

یہ سماج ہی تعفن زدہ ہو گیا ہے۔ اس سماج سے دولت جھوٹی امارت کی بد بو آتی ہے۔

اس سماج میں رہنے والے دوسروں میں خلوص دیکھنا پسند کرتے ہیں اور خود کی ذات میں دنیاداری کو ترجیح دیتے ہیں۔

یہ سماج ان ناپاک دو پیروں والے جانوروں کی آماجگاہ بن چکا ہے جو اپنا مسکن صاف رکھنے کے لئے دوسروں کا مسکن گندہ کرنے کو اسٹریجی کہتے ہیں۔

یہ سماج سے واقعی بہت گندی بہت زیادہ گندی بدبو آ تی ہے۔

سب زندہ لاشیں عمدہ نفیس اجلے کپڑوں میں ملبوس سڑ گل کر خراب ہو چکی ہیں۔

انکا علاج سرجری نہیں۔۔۔

انکا علاج غسل بھی نہیں۔۔۔

کیونکہ تعفن انکے دماغوں سے ظاہر ہے۔

کیا یہ انسانوں کے رہنے کا سماج ہے یا بس مکاروں کا ریوڑ؟

فیسبک پر پسند کیجیئے

فلک آر تصاویر