حکایت

"شیر سے پنجہ آزمائی کرنا اور تلوار پر مکا مارنا عقلمندوں کا کام نہیں."

Saturday, September 12, 2020

آپ کو سب پتہ ہے. میڈیا کیا ہے، کیا کرتا ہے، کیسے اور کیوں کرتا ہے. اسے کون سی خبر چاہیے. کس کی تلاش میں رہتا ہے. کس قسم کے لوگوں کو چنیل والے بحث کے لیے بلاتے ہیں.  آپ کو سب پتہ ہے. آپ اتنے سیانے ہو کر بھی بیوقوفی والی بات کیوں کرتے ہیں یا ایک ہی بات کو کیوں دہراتے ہیںکہ میڈیا ایسا ویسا ہے. 

یا تو آپ کچھ کر نہیں سکتے، اسلیے بس کوستے رہتے ہیں یا پھر آپ، عوام کو بےوقوف سمجھتے ہیں اور انھیں یہ بتانے کی کوشش کرتے ہیں کہ دیکھو میڈیا کیا کر رہا ہے. 

عوام سب جانتی ہے اور عوام بھی آپ ہی کی طرح سطحی گفتگو کر کے دل کو دلاسہ دے دیتی ہے کہ چلو آج ہم نے میڈیا کو خوب گالی گلوچ کر دی اور یوں معاملہ برابر ہوگیا. 


آپ کی مثال اس سست، اجڑ دماغ شخص کی سی ہے جو روز گھر سے باہر کام کے لیے نکلتا ہے. راستہ میں ایک فریبی، چالاک، چرب زبان، الفاظ سے کھیلنے والا دشمن، گھر کے باہر  گھات لگا کر کرسی پر بیٹھا ہے. جوںہی آپ نظر آءے اس نے گالی بکنا شروع کر دی. آپ خاموشی سے آگے چل دیے. آپکے قدم بڑھانے کی رفتار کے ساتھ ہی اسکی گالیوں کی آواز بھی بڑھتی جاتی ہے. آپ رک جاتے ہیں. وہ اور گندی گالی دیتا ہے. آپ مڑکر پیچھے دیکھتے ہیں تو وہ زوردار  قہقہہ لگا کر نت نءی اقسام کی گالیاں دیتا ہے. پھر آپ کا مزاج پڑھ کر وہ اپنے کپڑے اتارتا ہے اور گندے اشارے کرتا ہے. آپ تلملا کر اسکی طرف بڑھتے ہیں. شکار کو اپنی طرف آتا دیکھ  اب وہ پورا ننگا ہوجاتا ہے اور زور زور سے گالیوں کی دوسری قسط جو پہلے سے طے ہے، بکنا شروع کر دیتا ہے. 

اب آپ بھی اس کی گالیوں کا علاج، اپنے محدود علم سے کرتے ہیں. دو چار گالیاں آس پاس کے لوگوں سے لے لیتے ہیں. یوں آپ وہیں کھڑے کھڑے صبح سے دوپہر کر دیتے ہیں. آنے جانے والے محظوظ ہوتے ہیں. کچھ لوگ مشورہ میں نءی گالیاں سکھا کر چل دیتے ہیں لیکن آپکو اٹکا کر رکھنے والا شخص، جو اسی کام کے لیے معمور ہے، آپکو الجھاءے رکھتا ہے.


یوں آپ اپنے کام سے تو گءے ہی، ساتھ ساتھ شام ہوتے  ہوتے گھر میں ایک نءی پریشانی لیکر آتے ہیں. سب کو اس بابت آگاہ کرتے ہیں اور پھر ضرورت سے زیادہ عقلمندی کا مظاہرے کرتے ہوءے دوسرے دن اپنے حمایتی افراد کے ساتھ پہنچ کر گالیوں کا جواب گالیوں سے دیتے ہیں.


حاصل کلام یہ ہے کہ آپ نہ تو کچھ کام کے ہیں اور نہ ہی دوسروں کو انکے حصہ کام کرنے دے رہے ہیں. آپ خود کو عقلمند سمجھ کر جو قدم اٹھا رہے ہیں در اصل میڈیا چاہتا وہی ہے.


بقول  شیخ سعدی

"شیر سے پنجہ آزمائی کرنا اور تلوار پر مکا مارنا عقلمندوں کا کام نہیں."
 


 

فیسبک پر پسند کیجیئے

فلک آر تصاویر